میں ابھی شیعہ اصول اربعہ اور کتب اہل سنت میں اہل بیت سے منقول روایات کا مطالعہ کر رہا تھا۔توبہت دلچسپ باتیں سامنے آئیں، اس پر عرب میں بہت سا کام بھی ہوچکا ہے۔ کچھ تفصیلات احباب کے گوش گزار کرتا ہوں :
(1) رسول اللہﷺ سے روایات
شیعہ کتب اربعہ کی کل روایات کی تعداد 44 ہزار بنتی ہے اور ان میں سے رسول اللہﷺ سے صرف 644 روایات بیان ہوئی ہیں۔ ان میں سے ضعاف نکال دیں توکچھ بھی باقی نہیں بچے گا۔ اصول کا فی میں 16 ہزار روایات ہیں اور رسول اللہﷺ سے صرف 92 روایات نقل کی ہیں اور ان کے علماء اعتراف کرتے ہیں کہ ان روایات کی سندوں میں بھی اشکالات موجود ہیں۔ جب کہ امام جعفر صادق سے 9219 روایات نقل ہوئی ہیں۔
(2) سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا
شیعہ اصول اربعہ میں سیدہ فاطمہ سے ایک بھی روایت نقل نہیں ہوئی، جب کہ اہل سنت کتابوں میں تقریبا گیارہ روایات سیدہ سے بیان ہوئی ہیں۔
(3) سیدنا علی رضی اللہ عنہ
شیعہ اصول اربعہ میں سیدنا علی سے محض 690 روایات بیان ہوئی ہیں، ان میں سے ضعاف کا عنصر الگ سے ہے۔ جب کہ اہل کتابوں میں سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے 1583 روایات بیان ہوئی ہیں۔
(4) سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ
کتب شیعہ میں سیدنا حسن سے 21 روایات بیان ہوئی ہیں اور کتب اہل سنت میں ان کی مرویات کی تعداد 35ہے۔
(5) حسین بن علی رضی اللہ عنہ
کتب شیعہ میں محض سات احادیث بیان ہوئی ہیں اور سارا مذہب شہادت حسین کے نام پر کھڑا کیا ہوا، جب کہ اہل سنت کتابوں میں سیدنا حسین رضی اللہ عنہ سے 43 روایات بیان ہوئی ہیں۔
(6)امہات المومنین
امہات المومنین سے تو یہ لوگ روایت کرتے ہی نہیں، بلکہ ایسے بدبخت کہ امی عائشہ کو نعوذ باللہ ناصبہ کہتے ہیں اور سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی حدیث میں طعن کرتےہیں۔ نعوذ باللہ من ھذہ الخرافات !
پھر اس میں بھی تامل کیجئے ، یہ لوگ اہل سنت کے سوالوں سے تنگ آکر کہنے لگتے ہیں کہ ہم سب صحابہ کو مطعون نہیں کرتے،بلکہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کا ساتھ دینے والے صحابہ کو ثقہ مانتے ہیں، ان کے اس نظریے پر بہت سے سوال اٹھتے ہیں، جو ہم کسی دوسرے موقعے پر عرض کر چکے ہیں، سر دست اگر کوئی شیعہ ایسی بات کرتا نظر آئے تو صرف اتنا پوچھیں کہ
'' اچھا، اگر آپ ان صحابہ کو ثقہ مانتے ہو تو ان ثقہ صحابہ کی مرویات کی تعداد آپ کی کتب اربعہ میں کتنی ہے؟''
بس اتنے سے سوال سے وہ یوں غائب ہوجائے گا، جیسے گدھے کے سر سے سینگ ! تجربہ شرط ہے۔